فلم دنگل میں پہلوان گیتا پھوگاٹ کے بچپن کا کردار ادا کرنے والی زائرہ وسیم کو لے کر ایک نیا دنگل شروع ہو گیا ہے۔ اس دنگل کی وجہ زائرہ اور جموں و کشمیر کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی کی اس ملاقات کو مانا جا رہا ہے۔ اس ملاقات کے بعد زائرہ علیحدگی پسندوں کے ایسے نشانے پر آ گئیں کہ انہیں کھلا خط جاری کر معافی مانگنی پڑی۔
فیس بک اور ٹویٹر پر لکھے معافی نامہ میں زائرہ نے لکھا کہ یہ ایک کھلا قبول نامہ / معافی نامہ ہے۔ مجھے پتہ ہے کہ حال ہی میں میرے رویے اور میں نے جن لوگوں سے ملاقات کی، اس سے کئی لوگ ناخوش اور دکھی ہوئے ہیں۔ میں ان سب سے معافی مانگنا چاہتی ہوں، جنہیں میں نے نادانستہ طور پر تکلیف پہنچائی ہے اور میں چاہتی ہوں کہ وہ جانیں کہ میں ان کے جذبات کا احترام کرتی ہوں۔
style="text-align: right;">زائرہ نے یہاں تک کہا کہ وہ نہیں چاہتیں کہ انہیں کوئی اپنا رول ماڈل مانے۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ انہیں اپنے کئے پر کسی طرح کا کوئی فخر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کشمیری نوجوانوں کا رول ماڈل بنا کر پیش کیا جا رہا ہے، میں یہ صاف کرنا چاہتی ہوں کہ میں نہیں چاہتی کوئی میرے نقش قدم پر چلے۔ میں جو کر رہی ہوں اس پر مجھے کوئی فخر نہیں ہے۔
زائرہ کو یہ معافی نامہ سوشل میڈیا پر مسلسل مل رہی دھمکیوں کی وجہ سے جاری کرنا پڑا۔ جس کا سلسلہ ان کے محبوبہ مفتی سے ملنے سے شروع ہوا۔ سوشل میڈیا پر زائرہ ہی نہیں بلکہ ان کے خاندان کو بھی بہت برا بھلا کہا گیا۔ زائرہ کا معافی نامہ سامنے آنے کے بعد سیاسی دنیا میں دنگل شروع ہو گیا۔ کشمیر میں بی جے پی نے علیحدگی پسندوں پر حملہ بولا تو نیشنل کانفرنس بھی اس تنازعہ میں کود پڑی۔